Skip to content
Home » Pani aankh main bhar kar laya jaasakta hai | پانی آنکھ میں بھر کر لایا جا سکتا ہے

Pani aankh main bhar kar laya jaasakta hai | پانی آنکھ میں بھر کر لایا جا سکتا ہے

Pani aankh main bhar kar laya jaasakta hai by Abbas Tabish Poetries | پانی آنکھ میں بھر کر لایا جا سکتا ہے

 

پانی آنکھ میں بھر کر لایا جا سکتا ہے
اب بھی جلتا شہر بچایا جا سکتا ہے

ایک محبت اور وہ بھی ناکام محبت
لیکن اس سے کام چلایا جا سکتا ہے

دل پر پانی پینے آتی ہیں امیدیں
اس چشمے میں زہر ملایا جا سکتا ہے

مجھ گمنام سے پوچھتے ہیں فرہاد و مجنوں
عشق میں کتنا نام کمایا جا سکتا ہے

یہ مہتاب یہ رات کی پیشانی کا گھاؤ
ایسا زخم تو دل پر کھایا جا سکتا ہے

پھٹا پرانا خواب ہے میرا پھر بھی تابشؔ
اس میں اپنا آپ چھپایا جا سکتا ہے

 

 

اس کے بارے میں بھی پڑھیں: دشت میں پیاس بجھاتے ہوئے مر جاتے ہیں

 

شکریہ پڑھنے کا اور آپ کے قیمتی ٹائم کا

Pani aankh main bhar kar laya jaasakta hai

پانی آنکھ میں بھر کر لایا جا سکتا ہے

ہمارے فیس بک پیج کو لائک اور فولو کریں

Facebook | TwitterPinterest

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *