Ae saqi e meem wa sheen gham douraan nahi uthta by Abdul Hamid Adam Poetries | اے ساقئ مہ وش غم دوراں نہیں اٹھتا
اے ساقئ مہ وش غم دوراں نہیں اٹھتا
درویش کے حجرے سے یہ مہماں نہیں اٹھتا
کہتے تھے کہ ہے بار دو عالم بھی کوئی چیز
دیکھا ہے تو اب بار گریباں نہیں اٹھتا
کیا میرے سفینے ہی کی دریا کو کھٹک تھی
کیا بات ہے اب کیوں کوئی طوفاں نہیں اٹھتا
کس نقش قدم پر ہے جھکا روز ازل سے
کس وہم میں سجدے سے بیاباں نہیں اٹھتا
بے ہمت مردانہ مسافت نہیں کٹتی
بے عزم مصمم قدم آساں نہیں اٹھتا
یوں اٹھتی ہیں انگڑائی کو وہ مرمریں بانہیں
جیسے کہ عدمؔ تخت سلیماں نہیں اٹھتا
Poet: Abdul Hamid Adam
اس کے بارے میں بھی پڑھیں: عجیب طور کی ہے اب کے سرگرانی مری
شکریہ پڑھنے کا اور آپ کے قیمتی ٹائم کا
Ae saqi e meem wa sheen gham douraan nahi uthta
اے ساقئ مہ وش غم دوراں نہیں اٹھتا
ہمارے فیس بک پیج کو لائک اور فولو کریں