Khali hai abhi jaam, main kuch soch raha hun by Abdul Hamid Adam Poetries | خالی ہے ابھی جام میں کچھ سوچ رہا ہوں
خالی ہے ابھی جام میں کچھ سوچ رہا ہوں
اے گردش ایام میں کچھ سوچ رہا ہوں
ساقی تجھے اک تھوڑی سی تکلیف تو ہوگی
ساغر کو ذرا تھام میں کچھ سوچ رہا ہوں
پہلے بڑی رغبت تھی ترے نام سے مجھ کو
اب سن کے ترا نام میں کچھ سوچ رہا ہوں
ادراک ابھی پورا تعاون نہیں کرتا
دے بادۂ گلفام میں کچھ سوچ رہا ہوں
حل کچھ تو نکل آئے گا حالات کی ضد کا
اے کثرت آلام میں کچھ سوچ رہا ہوں
پھر آج عدمؔ شام سے غمگیں ہے طبیعت
پھر آج سر شام میں کچھ سوچ رہا ہوں
Poet: Abdul Hamid Adam
اس کے بارے میں بھی پڑھیں: اے ساقئ مہ وش غم دوراں نہیں اٹھتا
شکریہ پڑھنے کا اور آپ کے قیمتی ٹائم کا
Khali hai abhi jaam, main kuch soch raha hun
خالی ہے ابھی جام میں کچھ سوچ رہا ہوں
ہمارے فیس بک پیج کو لائک اور فولو کریں