Skip to content
Home » Un ko aehad-e-shabab main dekha | ان کو عہد شباب میں دیکھا

Un ko aehad-e-shabab main dekha | ان کو عہد شباب میں دیکھا

Un ko aehad-e-shabab main dekha by Abdul Hamid Adam Poetries | ان کو عہد شباب میں دیکھا

 

ان کو عہد شباب میں دیکھا
چاندنی کو شراب میں دیکھا

آنکھ کا اعتبار کیا کرتے
جو بھی دیکھا وہ خواب میں دیکھا

داغ سا ماہتاب میں پایا
زخم سا آفتاب میں دیکھا

جام لا کر قریب آنکھوں کے
آپ نے کچھ شراب میں دیکھا

کس نے چھیڑا تھا ساز مستی کو؟
ایک شعلہ رباب میں دیکھا

لوگ کچھ مطمئن بھی تھے پھر بھی
جس کو دیکھا عذاب میں دیکھا

ہجر کی رات سو گئے تھے عدمؔ
صبح محشر کو خواب میں دیکھا

 

Poet: Abdul Hamid Adam

 

اس کے بارے میں بھی پڑھیں: اے ساقئ مہ وش غم دوراں نہیں اٹھتا 

 

شکریہ پڑھنے کا اور آپ کے قیمتی ٹائم کا

Un ko aehad-e-shabab main dekha

ان کو عہد شباب میں دیکھا

ہمارے فیس بک پیج کو لائک اور فولو کریں

Facebook | TwitterPinterest

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *